فرد جرم
شام کا وقت تھا
تو نے جب میرے ہاتھوں سے اپنی ہتھیلی
یہ کہہ کر چھڑا لی کہ چھوڑو کوئی دیکھ لے گا
مجھ کو ہرگز خبر ہی نہیں تھی
کہ کوئی کا مطلب خدا تھا
جو ہمیں روز ملتے ہوئے دیکھتا تھا
اور اب تو نہیں
میں ہی میں ہوں یہاں
آج سولہ مہینے گزر نے کو آئے
تجھ کو دیکھا نہیں
تجھ کو کیا ہی پتہ میرے نقصان کا
خیر اچھا ہوا
لیکن اتنی تمنا میں سینہ میں لے کر پھرا ہوں
کہ اک روز میں اس ہمالے کی چوٹی پے چڑھ کر
خدا سے کہوں گا
مرا جرم کیا تھا
مرا جرم کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.