Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرنٹ پیج

MORE BYحسن شاہنواز زیدی

    ہزاروں سال سے عورت

    حقارت گالیاں اور ٹھوکریں سہتی رہی ہے

    ہزاروں سال سے ہر سانس پر مرتی رہی ہے

    اب بھی ہر گھر میں

    یہ زندہ دفن ہوتی ہے

    مگر اس میں خبر کی بات ہی کوئی نہیں ہے

    تمہاری جامعہ پنجاب کی ہڑتال کا یہ چوتھا ہفتہ ہے

    زمینداروں نے پھر کچھ عورتوں کو

    گاؤں میں بندوق پر ننگا نچایا ہے

    انہیں گلیوں محلوں میں پھرایا ہے

    کہیں لاہور میں با ریش لڑکوں نے

    پروفیسر کو پیٹا ہے

    یہ خبریں اپنی بائٹ کھو چکی ہیں

    پرانی اور فرسودہ کہانی ہو چکی ہیں

    انہیں اندر کہیں پر ایک کالم تین لائن کی جگہ دے دو

    جواں عورت کی گلتی لاش

    کوڑے سے ملی ہے

    اس کو تھوڑا چٹ پٹا کر دو

    لکھو سترہ برس کی گندمی لڑکی

    جسے انسان نے نوچا

    جسے کتوں نے کھایا

    اور پولس نے قبر میں ڈالا

    خبر یہ بن گئی ہے

    اس خبر کو پانچ کالم چوکھٹے میں ڈال کر چھاپو

    اور اس کے ساتھ سڑتی لاش کی

    تصویر بھی دے دو

    کئی دن سے کراچی خون کی ہولی نہیں کھیلا

    بہت اخبار پھیکا ہے

    کہیں سے کوئی دہشت گرد ڈاکو اور قاتل

    ڈھونڈ کر لاؤ

    کہیں ہو خوف کا چسکا

    کہیں کوئی اسکینڈل ہو

    کہیں پر جنس کی تذلیل ہوتی ہو

    کہیں پر مسخ لاشے ہوں

    کہیں پر خون کی بو ہو

    حکومت اگلے ہفتے ہی گرا دیں گے

    بیاں حزب مخالف کا ہے

    یہ شہہ سرخی لگا دو یعنی پیشانی سجا دو

    حکومت چور ہے خائن ہے

    سارا ملک تنہا کھا رہی ہے کتنے برسوں سے

    وہ سارے کھیل میں

    اب ہم کو باری دے

    کہ ہم بھی تو کروڑوں خرچ کر کے ہی نمائندے بنے تھے

    ہم کہاں جائیں

    بہت مضبوط ہے اپنی حکومت

    ہل نہیں سکتی

    ابھی سے تم کو کرسی مل نہیں سکتی

    اسے بھی ساتھ اتنی ہی جگہ دے دو

    کسی نے آج پھر مسجد پہ بم پھینکا

    نمازی خون میں غلطاں

    سکوپ اچھا ہے

    یہ پورا کوارٹر پیج لے لے گا

    کسی مزدور پر چھت آ گری ہے

    اور کسی نے خودکشی کی ہے

    کسی وی آئی پی نے چھینک ماری ہے

    یہ سہہ کالم

    وہ دو کالم

    یہاں پر کارٹون آ جائے گا

    اور لاش اس کونے میں فٹ ہوگی

    یہ باقی اشتہاروں کی جگہ مخصوص رکھی ہے

    مبارک باد ہے اور سیل ہے

    اور ایک ٹینڈر ہے

    خوشی کا راز ہے

    برقی کلینک ہے

    چلو سب پیسٹ اپ کر دو

    مجھے اب دوسرا صفحہ دکھا دو

    مأخذ:

    Aaina Daar (Pg. e-68 p-70)

    • مصنف: حسن شاہنواز زیدی
      • اشاعت: 2001
      • ناشر: اساطیر، لاہور
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے