Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غیر‌ متوقع ملاقات

ابوبکر عباد

غیر‌ متوقع ملاقات

ابوبکر عباد

MORE BYابوبکر عباد

    دلچسپ معلومات

    1860 ؁ء

    برسوں بعد جب اس کو دیکھا پھول سا چہرہ بدل چکا تھا

    پیشانی پر فکر کی آیت آنکھیں اب سنجیدہ تھیں

    ہونٹ کنول اب بھی ویسے پر شادابی کچھ کم کم تھی

    پکے پھلوں کا بوجھ اٹھائے جسم تنا بل کھاتا تھا

    رنگیں پیراہن میں اب بھی

    خواب کی صورت لگتی تھی

    جانے کیسی کیسی حکایت دیکھ اسے یاد آتی تھی

    پہلی دفعہ جب ساتھ تھے بیٹھے کلاس کے اندر ہم دونوں

    اس کے جسم کے لمس نے مجھ کو

    پہلے تو بلایا تھا پھر پکا دوست بنایا تھا

    شام تلک میلے میں کیسے پھرتے رہے تھے ادھر ادھر

    رات گئے ممی نے اس کو کھوٹی کھری سنائی تھی

    ریل کے اندر بیٹھ کے کیسے شرمائے گھبرائے تھے

    بغیر ٹکٹ کے پہنچ کے گھر پر کتنی موج منائی تھی

    دوپہر کو ڈھابے میں

    چائے اور سگریٹ کے ساتھ

    تھوڑے سے رومانی ہو کر

    کیا کیا باتیں کرتے تھے

    گھر کے باہر لان بھی ہوگا گیندا اور گل مہر کے پھول

    کھری کھاٹ نہیں رکھیں گے بیڈ بڑے مہنگے ہوں گے

    سوٹ مرا ایسا ہوگا تیری ساری ریشم کی

    بیٹے کا جو نام رکھیں گے ہندو نہ مسلم ہوگا

    بل چکاتے وقت میں اکثر پیسے کم پڑ جاتے تھے

    دیکھ کے ددو ہنستا تھا پھر

    جانے کیوں خوش ہوتا تھا

    کوئی بات نہیں ہے بیٹے

    کل جب آؤ دے جانا

    جاتے ہوئے جب سیٹھ نے اس کی کمر میں بازو پہنایا

    دیکھ کے اس کی آنکھیں مجھ کو چھلک پڑی تھیں چپ کے سے

    سوچ رہا تھا پلٹ کے اب وہ

    پوچھے گی تم کیسے ہو

    یہ ہے آپ کی کافی صاحب اور بھی کچھ چہیے ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے