Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گردش ایام

اشہر ندیمی

گردش ایام

اشہر ندیمی

MORE BYاشہر ندیمی

    زندگی اتنا بتا دے تو مجھے تیرے لیے

    اور یوں کتنے مراحل سے گزرنا ہوگا

    مرحلہ گردش حالات کے روز و شب کا

    مرحلہ الجھے خیالات کے روز و شب کا

    مرحلہ وقت کی بے مہری و بیزاری کا

    مرحلہ ذہنی اذیت کا دل آزاری کا

    جیتے جی کیا مجھے ہر روز ہی مرنا ہوگا

    زندگی اتنا بتا دے تو مجھے تیرے لیے

    اور یوں کتنے مراحل سے گزرنا ہوگا

    مرحلہ خواب کی تعبیر نہ مل پانے کا

    مرحلہ شوق کی کلیوں کے نہ کھل پانے کا

    مرحلہ وقت کی تصویر بدل جانے کا

    مرحلہ ہمت سنگیں کے پگھل جانے کا

    کیا مجھے ٹوٹ کے ہر روز بکھرنا ہوگا

    زندگی اتنا بتا دے تو مجھے تیرے لیے

    اور یوں کتنے مراحل سے گزرنا ہوگا

    ایک سائے کے لیے چند نوالوں کے لیے

    جو گوارا نہ ہوئے ایسے کئی کام کیے

    اور تہذیب و تمدن کے اجالوں کے لیے

    کبھی غم کھائے کبھی درد بھرے جام پیے

    اور معیار سے کس درجہ اترنا ہوگا

    زندگی اتنا بتا دے تو مجھے تیرے لیے

    اور یوں کتنے مراحل سے گزرنا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے