غلامی آسمانوں سے نہیں اتری
ڈرو اس وقت سے
تانگے کے آگے
بھاگتے گھوڑوں کو
جب آنکھوں پہ پہنے کھوپوں سے
باہر نظر آنے لگے گا
اور وہ چابک چلاتے کوچوانوں کے دکھائے
راستوں کو چھوڑ کر
اپنی منازل اپنے رستے خود بنائیں گے
تب ان پر چابکیں جتنی پڑیں سب بے اثر ہوں گی
ڈرو اس وقت سے
پنجرے میں بیٹھے سبز طوطے
اپنے مالک کی رٹائی بولیوں کو بھول کر
جب ایسے ایسے لفظ سیکھیں گے
جنہیں پڑھتے ہی
لوہے کی سلاخیں ٹوٹ جاتی ہیں
ڈرو اس وقت سے
سرکس کے شیروں کو
جب اک دن جنگلوں کی
پر فضا آزاد دنیا یاد آئے گی
تو وہ اپنے ہی ٹرینر کو دبوچیں گے
اور اس کی شاہ رگ میں دانت گاڑیں گے
ڈرو اس وقت سے
اے بالا دستو
جب تمہارے زیر دستوں کو
سمجھ آ جائے گی
ان پر غلامی آسمانوں سے نہیں اتری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.