Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غلامی آسمانوں سے نہیں اتری

شعیب کیانی

غلامی آسمانوں سے نہیں اتری

شعیب کیانی

MORE BYشعیب کیانی

    ڈرو اس وقت سے

    تانگے کے آگے

    بھاگتے گھوڑوں کو

    جب آنکھوں پہ پہنے کھوپوں سے

    باہر نظر آنے لگے گا

    اور وہ چابک چلاتے کوچوانوں کے دکھائے

    راستوں کو چھوڑ کر

    اپنی منازل اپنے رستے خود بنائیں گے

    تب ان پر چابکیں جتنی پڑیں سب بے اثر ہوں گی

    ڈرو اس وقت سے

    پنجرے میں بیٹھے سبز طوطے

    اپنے مالک کی رٹائی بولیوں کو بھول کر

    جب ایسے ایسے لفظ سیکھیں گے

    جنہیں پڑھتے ہی

    لوہے کی سلاخیں ٹوٹ جاتی ہیں

    ڈرو اس وقت سے

    سرکس کے شیروں کو

    جب اک دن جنگلوں کی

    پر فضا آزاد دنیا یاد آئے گی

    تو وہ اپنے ہی ٹرینر کو دبوچیں گے

    اور اس کی شاہ رگ میں دانت گاڑیں گے

    ڈرو اس وقت سے

    اے بالا دستو

    جب تمہارے زیر دستوں کو

    سمجھ آ جائے گی

    ان پر غلامی آسمانوں سے نہیں اتری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے