Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں اسکول جانا ہے

ظفر کمالی

ہمیں اسکول جانا ہے

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    یہ موسم ہے امنگوں کا ترنگوں کا زمانہ ہے

    چمن کے پھول ہیں ہم کام اپنا مسکرانا ہے

    قدم جو بھی اٹھانا ہے ترقی کا اٹھانا ہے

    ستاروں کی طرح اک دن فلک پر جگمگانا ہے

    گلے میں ڈال کر بانہیں خوشی کے گیت گانا ہے

    ہمیں اسکول جانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے

    ملے آدھی اگر روٹی تو ہم اتنی ہی کھائیں گے

    مصیبت جو پڑے سر پر خوشی سے جھیل جائیں گے

    جو پڑھنا سیکھ جائیں گے تو اوروں کو پڑھائیں گے

    جو رستے میں بھٹکتے ہیں انہیں منزل دکھائیں گے

    محبت کا دیا ہر موڑ پر ہم کو جلانا ہے

    ہمیں اسکول جانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے

    نہیں ہے علم سے بڑھ کر جہاں میں کوئی بھی دولت

    یہی ہے نور آنکھوں کا دلوں کی ہے یہی راحت

    یہ وہ شے ہے لگا سکتا نہیں جس کی کوئی قیمت

    بغیر اس کے نہ مل پائے گی دنیا میں کوئی عزت

    اٹھو جلدی اگر تعلیم کا دریا بہانا ہے

    ہمیں اسکول جانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے

    جہالت کا اندھیرا عقل سے معذور کرتا ہے

    جو دل کی آنکھ ہے اس کو یہی بے نور کرتا ہے

    بنا دیتا ہے یہ شیطاں خدا سے دور کرتا ہے

    ہمیں در در بھٹکنے کے لیے مجبور کرتا ہے

    جسے تعلیم کہتے ہیں کہ وہ حکمت کا خزانہ ہے

    ہمیں اسکول جانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے