Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرف اول

شفیق ندوی

حرف اول

شفیق ندوی

MORE BYشفیق ندوی

    حرف اول ہوں

    نہ

    میں آخر ہوں

    بھول جائے گا

    زمانہ مجھ کو

    کوئی حیرت نہیں

    تم بھول بھی جاؤ مجھ کو

    کون رکھتا ہے

    کسے یاد یہاں

    میری تاریخ فنا یاد رہے گی کس کو

    سچ کہاں لکھتا ہے

    تاریخ کا لکھنے والا

    وہ تو لکھتا ہے فسانوں کو

    حقیقت اکثر

    زندہ لوگوں کو وہ لکھ دیتا ہے

    مورت اکثر

    سچ کہاں لکھتا ہے

    لکھتا ہے ضرورت اکثر

    وہ خیالات کو

    تشکیل نئی دیتا ہے

    جبر کے رنگ کو

    تمثیل نئی دیتا ہے

    ورنہ سچ بات کہیں اور نہاں ہوتی ہے

    گھپ اندھیروں میں کہیں

    ملگجی شام

    غم سویروں میں کہیں

    وقت کے ساز پہ

    اک زندہ فغاں ہوتی ہے

    آگ ہے گرچہ حقیقت میں

    دھواں ہوتی ہے

    جھوٹ کے شہر میں کب سچ کی دکاں ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے