ہری گھاس پر
چلے آئے ہو تم
قطاروں میں
اور میں ہری گھاس پر
اترتی ہوئی دھوپ کی آتما بن
تمہیں الوداعی اشاروں میں
کچھ کہہ رہا ہوں
سمجھتے نہیں ہو
کہ اندھے کنویں کا اجالا
کوئی اور شے ہے
مجھے دور ہی اس سے رکھو
اندھیرے سے
اک لمحے کا تھا تعلق
مگر
اس تعلق کا مطلب تو ایسا نہیں ہے
کہ اک نقطہ
جو روشنی ڈھونڈتا ہو
اسے کالی چادر سے ڈھک دو
ہری گھاس پر
اترتی ہوئی دھوپ کی آتما بن
تمہیں دور سے
الوداعی اشاروں میں کچھ کہہ رہا ہوں
اشاروں کو سمجھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.