Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے

پروین شاکر

ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    مجھے معلوم تھا

    یہ دن بھی دکھ کی کوکھ سے پھوٹا ہے

    میری ماتمی چادر

    نہیں تبدیل ہوگی آج کے دن بھی

    جو راکھ اڑتی تھی خوابوں کی بدن میں

    یوں ہی آشفتہ رہے گی

    اور اداسی کی یہی صورت رہے گی

    میں اپنے سوگ میں ماتم کناں

    یوں سر بہ زانو رات تک بیٹھی رہوں گی

    اور مرے خوابوں کا پرسہ آج بھی کوئی نہیں دے گا

    مگر یہ کون ہے

    جو یوں مجھے باہر بلاتا ہے

    بڑی نرمی سے کہتا ہے

    کہ اپنے حجرہ غم سے نکل کر باغ میں آؤ

    ذرا باہر تو دیکھو

    دور تک سبزہ بچھا ہے

    اور ہری شاخوں پہ نارنجی شگوفے مسکراتے ہیں

    ملائم سبز پتوں پر پڑی شبنم

    سنہری دھوپ میں ہیرے کی صورت جگمگاتی ہے

    درختوں میں چھپی ندی

    بہت دھیمے سروں میں گنگناتی ہے

    چمکتے زرد پھولوں سے لدی ننھی پہاڑی کے عقب میں

    نقرئی چشمہ خوشی سے کھلکھلاتا ہے

    پرند خوش گلو

    شاخ شگفتہ پر چہکتا ہے

    گھنے جنگل میں بارش کا غبار سبز

    سطح شیشۂ دل پر

    ملائم انگلیوں سے مرحبا کے لفظ لکھتا ہے

    کوئی آتا ہے

    آ کر چادر غم کو بڑی آہستگی سے

    میرے شانوں سے ہٹا کر

    سات رنگوں کا دوپٹہ کھول کر مجھ کو اڑاتا ہے

    میں کھل کر سانس لیتی ہوں

    مرے اندر

    کوئی پیروں میں گھنگھرو باندھتا ہے

    رقص کا آغاز کرتا ہے

    مرے کانوں کے آویزوں کو یہ کس نے چھوا

    جس سے لویں پھر سے گلابی ہو گئی ہیں

    کوئی سرگوشیوں میں پھر سے میرا نام لیتا ہے

    فضا کی نغمگی آواز دیتی ہے

    ہوا جام صحت تجویز کرتی ہے

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 48)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے