Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائیں گیت گاتی ہیں

فیضان عارف

ہوائیں گیت گاتی ہیں

فیضان عارف

MORE BYفیضان عارف

    ہوائیں گیت گاتی ہیں

    بدلتے موسموں کے انگنت قصے سناتی ہیں

    شجر سے زرد پتوں کو گرا کر مسکراتی ہیں

    ہوائیں گیت گاتی ہیں

    تھکے ہارے مسافر شام ڈھلتے ہی

    کسی صحرا میں جب اپنا پڑاؤ ڈال دیتے ہیں

    تو صحرا کی ہوائیں

    ہر مسافر کا سندیسہ لے کے آتی ہیں

    انہیں جا کر سناتی ہیں

    جو اپنے گھر کی چوکھٹ پر

    کسی کی راہ تکتے ہیں

    جو اکثر شام ڈھلتے ہی

    چراغ دل منڈیروں پر جلاتے ہیں

    کسی کے لوٹ آنے کی تمنا میں

    بڑے صدمے اٹھاتے ہیں

    ہوائیں بے یقین ان منتظر آنکھوں کو جب چھو کر گزرتی ہیں

    تو ان میں اعتبار اور آرزوؤں کے ستارے جھلملاتی ہیں

    ہوائیں گیت گاتی ہیں

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 80)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے