Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیات جاوداں

تکمیل رضوی لکھنوی

حیات جاوداں

تکمیل رضوی لکھنوی

MORE BYتکمیل رضوی لکھنوی

    ہے جن میں ذوق آزادی وہ زندانوں میں رہتے ہیں

    وہی بستی بساتے ہیں جو ویرانوں میں رہتے ہیں

    سکوں مقصود ہے جن کو انہیں جینا نہیں آتا

    شعور زندگی جن میں ہے طوفانوں میں رہتے ہیں

    مٹا کر اپنی ہستی درس دے جاتے ہیں عالم کو

    شہیدان وفا کے ذکر افسانوں میں رہتے ہیں

    طبیعت کس قدر آزاد ہے ان مرنے والوں کی

    کہ جن کی خاک کے ذرے بیابانوں میں رہتے ہیں

    حیات جاوداں ملتی ہے ہستی کے مٹانے سے

    مسرت ان کا حصہ ہے جو غم خانوں میں رہتے ہیں

    جو سوز عشق رکھتے ہیں لگی رہتی ہے لو ان کو

    تجلی ڈھونڈنے والے ہی پروانوں میں رہتے ہیں

    جسارت ذوق نظارہ کی پیدا کر نگاہوں میں

    نمود حسن کے انوار پیمانوں میں رہتے ہیں

    وہ ہم مشرب وہ ہم صحبت جنہیں اپنا سمجھتے تھے

    مثال سبزۂ بیگانہ بیگانوں میں رہتے ہیں

    قفس کا در بنا دیتے ہیں رشک باب آزادی

    جو اہل ہوش ہیں تکمیلؔ زندانوں میں رہتے ہیں

    مأخذ:

    میر کارواں (Pg. 110)

    • مصنف: تکمیل رضوی لکھنوی
      • ناشر: تکمیل رضوی لکھنوی
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے