Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر

MORE BYظہیر مشتاق رانا

    آج تو پاس نہیں ہے تو کھلا ہے مجھ پر

    ڈار سے کونج بچھڑ جائے تو کیوں مرتی ہے

    موسم درد کا آنگن میں اترنا کیا ہے

    شاخ سے ٹوٹ کے پتوں کا بکھرنا کیا ہے

    چاند کیوں رات کے پہلو میں برا لگتا ہے

    صبح کے ساتھ پہ اتراتی ہوئی باد نسیم

    ایک بے باک حسینہ سی بری لگتی ہے

    لفظ کیوں اپنے مطالب سے مکر جاتے ہیں

    لکھنا چاہیں بھی تو تنہائی لکھی جاتی نہیں

    کرنا چاہیں بھی تو یہ درد بیاں ہوتا نہیں

    رات ہوتے ہی چراغوں کو بجھا دینا کیوں

    قید فرقت کے اسیروں کو بھلا لگتا ہے

    ہجر کا لمبا سفر کاٹے سے کیوں کٹتا نہیں

    پاؤں کٹ جاتے ہیں پر رات کا تھر کٹتا نہیں

    آج تو پاس نہیں ہے تو کھلا ہے مجھ پہ

    ڈار سے کونج بچھڑ جائے تو کیوں مرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے