Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علم کے سوداگر

نعیم صدیقی

علم کے سوداگر

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    ہم علم کے سوداگر ہیں اور مکتب میں تجارت کرتے ہیں

    سب کرتے ہیں تعریف ہماری دل میں حقارت کرتے ہیں

    ہم میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو علم سے بالکل ہیں عاری

    بہتر رہتا ہوتے وہ اگر کسی اور ہی چیز کے بیوپاری

    ایسے بھی ہیں جو اوروں کی طرح چیزوں میں ملاوٹ کرتے ہیں

    جو علم کی چوری کرتے ہیں وہ جھوٹی سجاوٹ کرتے ہیں

    کچھ ایسے بد قسمت بھی ہیں جو مال تو اچھا رکھتے ہیں

    اور بیچ نہیں سکتے اس کو عصمت کی طرح بازاروں میں

    تشہیر کے راز سے ناواقف یہ سادہ دل بے نام بھی ہیں

    اور جس کو غرور فن کہتے ہیں اس سے کچھ بد نام بھی ہیں

    ہے ان کے نصیب میں فرہادی اور ہے شیریں اوروں کے لئے

    کانٹوں کا تاج ہے ان کے لئے طوق زریں اوروں کے لئے

    مأخذ:

    پیمانۂ امروز (Pg. 32)

    • مصنف: نعیم صدیقی
      • ناشر: حسامی بک ڈپو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے