کبھی کھل کے جب کھلکھلاتی ہے انشا
فضاؤں میں سرگم بجاتی ہے انشا
ہر اک لب پہ تتلی بٹھاتی ہے انشا
جھڑی قہقہوں کی لگاتی ہے انشا
مسرت کی دنیا بساتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
کبھی مائشہ کو ہنساتی ہے انشا
کبھی مائشہ کو رلاتی ہے انشا
کبھی پاس اس کو بلاتی ہے انشا
کبھی دور اس کو بھگاتی ہے انشا
بہن سے تو کثرت کراتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
کہانی سناتی ہے نانی کو انشا
ادائیں دکھاتی ہے نانی کو انشا
مسرت دلاتی ہے نانی کو انشا
دوانہ بناتی ہے نانی کو انشا
جوانی بڑھاپے میں لاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
کبھی ڈھونڈ لاتی ہے نانو کا چشمہ
کبھی پھینک آتی ہے نانو کا چشمہ
کبھی خود لگاتی ہے نانو کا چشمہ
کہیں سے بھی پاتی ہے نانو کا چشمہ
تو آواز فوراً لگاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
موبائل پر اس طرح انگلی گھمائے
کہ جیسے کوئی شخص جادو چلائے
موبائل کے پردے پہ حیرت اگائے
ہزاروں طرح کے کرشمے دکھائے
دکھا کر کرشمے رجھاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
کبھی کوئی کھانے کا منظر دکھائے
کبھی اپنی انگلی سے پزا بنائے
کبھی تو مزے دار مرغا پکائے
سلادوں سے کھانے کی تھالی سجائے
کبھی چائے کافی پلاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
فلک پاس جا کر کبھی مسکراتی
کبھی چھیڑتی تو کبھی گدگداتی
مہک کو کبھی اپنا کرتب دکھاتی
کبھی بے بی ننا کو پوئم سناتی
ہر اک آدمی کو لبھاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
ملاحت میں اس کی چمک ہے غضب کی
سراپے میں اس کے لچک ہے غضب کی
صداؤں میں اس کی کھنک ہے غضب کی
اداؤں میں اس کی چہک ہے غضب کی
غضب کا نظارا دکھاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
چہیتی کسی کی کسی کی دلاری
کسی کو لگے سارے دنیا سے نیاری
کسی کو ہو محسوس پھولوں سے بھاری
سنی کو تو ہے جان و دل سے بھی پیاری
بہت آمنہ کو بھی بھاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
موبائل پہ ابا کو دیکھے تو ڈولے
چہک کر لپک کر زباں اپنی کھولے
مسرت سے لبریز الفاظ بولے
شہد کان میں اپنے ابا کے گھولے
قطر تک محبت لٹاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
موبائل پہ فرحان خاں کی زبانی
ہر اک رات سنتی ہے وہ اک کہانی
کہانی میں آتی ہے جب کوئی رانی
تو بچی سے بن جاتی ہے وہ سیانی
بہت داد ابا سے پاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
کبھی اپنے گھوڑے سے بھوں بھوں کرائے
کبھی شیر چیتے کو بکری بنائے
کبھی سر پہ بلی کے ہاتھی بٹھائے
کبھی ڈوری مان کو بھی پٹی پڑھائے
انوکھے تماشے دکھاتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
مگر کھانے پینے سے جی ہے چراتی
ذرا دیر میں منہ میں لقمہ گراتی
بہت اپنی اماں سے کثرت کراتی
کبھی ناچ تگڑی کا بھی وہ نچاتی
کھلانے میں پاگل بناتی ہے انشا
مرے گھر کو جنت بناتی ہے انشا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.