Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگل کی لکڑیاں

راشد انور راشد

جنگل کی لکڑیاں

راشد انور راشد

MORE BYراشد انور راشد

    پہاڑی راستوں پر

    لکڑیوں کی گٹھریاں سر پر سنبھالے

    جا رہا ہے آدی واسی عورتوں کا قافلہ

    یہ قافلہ کچھ دور جا کر

    گاؤں کے بازار میں ٹھہرے گا

    اور پھر لکڑیاں سر سے اتاری جائیں گی

    خوب صورت جنگلوں سے کاٹ کر

    لائی گئی یہ لکڑیاں

    بازار کی زینت بنیں گی

    لکڑیوں کا بوجھ ڈھو کر

    لانے والی عورتیں

    خاموش رہ کر

    دل ہی دل میں

    اپنے ہٹے کٹے مردوں کی

    جواں مردی کے نغمے گائیں گی

    اور گاؤں کے بازار سے کچھ دور

    ان کے مرد

    اپنی تیز کلہاڑی سے

    جنگل کا صفایا کرنے میں

    مصروف ہوں گے

    یہ وہی جنگل ہے جس کا حسن

    قائم تھا انہیں شیدائیوں سے

    ذرے ذرے میں

    اسی جنگل کے گوشے گوشے میں

    شیدائیوں کی روح بستی تھی

    اسی جنگل میں ان کا جسم لاغر ہو چلا ہے

    اور اپنی زندگی کو

    باقی رکھنے کا یہی اک راستہ

    ان کو نظر آیا ہے

    جنگل ختم کر کے خود وہ جینا چاہتے ہیں

    ہم ترقی کے ہزاروں دعوے

    کرنے والے دانش‌‌ مند

    اندر سے بہت ہی کھوکھلے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    راشد انور راشد

    راشد انور راشد

    RECITATIONS

    راشد انور راشد

    راشد انور راشد,

    راشد انور راشد

    جنگل کی لکڑیاں راشد انور راشد

    مأخذ :
    • کتاب : Geet Sunati hai hawa (Poetry) (Pg. 208)
    • Author : Rashid Anwar Rashid
    • مطبع : Arshia Publications (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے