Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہلم کے کنارے

نذیر مرزا برلاس

جہلم کے کنارے

نذیر مرزا برلاس

MORE BYنذیر مرزا برلاس

    موجوں کی جوانی میں تلاطم ہے ابھی تک

    سیلاب ہوا شورشوں میں گم ہے ابھی تک

    بہتے چلے جاتے ہیں یہ مہکے ہوئے دھارے

    کرتے ہیں اشارے

    ہنستے ہیں نظارے

    آباد ہیں اب تک میرے جہلم کے کنارے

    اب تک اسی انداز سے ہنستی ہیں فضائیں

    اب تک اسی خوشبو سے مہکتی ہیں ہوائیں

    آتی ہیں اسی طور گھٹا ٹوپ گھٹائیں

    اب تک اسی ماحول میں پلتے ہیں نظارے

    چاند اور ستارے

    یہ نور کے پارے

    آباد ہیں اب تک مرے جہلم کے کنارے

    پنگھٹ پہ جواں لڑکیاں آتی ہیں ابھی تک

    پریوں کی طرح ناچتی گاتی ہیں ابھی تک

    ہنستا ہوا ماحول بساتی ہیں ابھی تک

    آنکھوں میں جھلکتے ہیں جوانی کے شرارے

    رنگین ستارے

    معصوم اشارے

    آباد ہیں اب تک مرے جہلم کے کنارے

    جامن کے درختوں کی وہی چھاؤں گھنیری

    اور ان سے ذرا ہٹ کے مرے کھیت کی بیری

    رومان کی دنیا ابھی محفوظ ہے میری

    ان سایوں تلے ہم نے کئی پہر گزارے

    بستی سے کنارے

    کیا دن تھے ہمارے

    آباد ہیں اب تک مرے جہلم کے کنارے

    دنیا نے نہ دیکھا مرا رنگین فسانہ

    جہلم کو مگر یاد ہے شاعر کا فسانہ

    پروان چڑھا ہوں انہیں موجوں کے سہارے

    دیکھے ہیں نظارے

    ہیں ذہن میں سارے

    آباد ہیں اب تک مرے جہلم کے کنارے

    مأخذ:

    Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 148)

    • مصنف: Dr. Abdul Wahid
      • ناشر: Feroz sons Printers Publishers and Stationers

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے