Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون رت کا زرد سفر

اشرف جاوید ملک

جیون رت کا زرد سفر

اشرف جاوید ملک

MORE BYاشرف جاوید ملک

    جسم

    شکن آلود

    تھکن کی چادر اوڑھے

    رات کو چپ کی

    نرم مسہری

    پر سویا ہے

    گم سم ہے

    کھویا کھویا ہے

    نیند کے ململ جیسے

    نیلے ہالے میں

    تیری یادیں

    رقص کی صورت

    کھوئے ہوئے سندر

    دیسوں کا

    قریہ قریہ گھوم رہی ہیں

    جیون کے ست رنگ پہنتے

    گیت کی لے پر

    ہولے ہولے جھوم رہی ہیں

    جیون رت کے زرد سفر میں

    آنکھوں کے دروازوں سے

    داخل ہوتے دلہن جیسے

    کورے خواب

    تیرے پیکر کی خوشبو

    سے اجلی اجلی باتیں کرتے

    ریشم ہاتھ

    میری اپنی گردن کی

    رویوں سے کھیل رہے ہیں

    تنہائی کے بھور سموں میں

    کھلنے والا

    ہجر کا موسم جھیل رہے ہیں

    صبح جب ہوگی

    ٹوٹے بدن کی ٹھیکریوں کو

    کن کا مالک جوڑ کے

    پھر سے سیدھا کر دے گا

    ہڈیوں کے گودے میں

    ایک نئے دن کے جیون کی

    سبز امیدیں بھر بھر دے گا

    یوں جیون کے

    گودام میں جلتی سانسوں کا

    ایک اور سہانا دن

    شام کی چکی میں

    دانہ دانہ ہو کر پس جائے گا

    اور جسم یوں ہی دھیرے دھیرے

    اک روز شکن آلود تھکن کی

    چادر اوڑھے

    مرن برت کی

    نرم مسہری پر سو جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے