Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدائی

MORE BYظہیر ناشاد دربھنگوی

    جدائی چاہے کسی طرح کی بھی ہو اے دوست

    دل و جگر میں یہ کانٹے چبھو ہی دیتی ہے

    بچا کے رکھنا بہت ہی محال ہے اس سے

    یہ بحر غم میں سفینہ ڈبو ہی دیتی ہے

    کسی کا اس پہ کوئی جبر و اختیار نہیں

    یہ دل کے خون سے دامن بھگو ہی دیتی ہے

    ہماری آنکھ سے آنسو نہ کیوں بہیں اے دوست

    ہم اہل درد جدائی کے غم سے واقف ہیں

    ترے فراق میں کیسے نہ دل سے ہوک اٹھے

    کہ ہم اذیت شام الم سے واقف ہیں

    ذرا سی ٹھیس کے خطرے سے دل دہلتا ہے

    ہم اپنی نازکئ چشم نم سے واقف ہیں

    ہمارے حال پہ لیکن نہ رکھ نظر اے دوست

    تو اپنی راہ درخشاں کی سمت دیکھ ذرا

    گل طرب سے جو دامن کو بھرنے والی ہے

    تو اس نگاہ بہاراں کی سمت دیکھ ذرا

    وہ چھٹ رہی ہے سیاہی ابھر رہی ہے سحر

    طلوع مہر درخشاں کی سمت دیکھ ذرا

    مأخذ:

    نوائے خونچکاں (Pg. 114)

    • مصنف: ظہیر ناشاد دربھنگوی
      • ناشر: مہ جبیں کتاب گھر، دربھنگہ، بہار
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے