کاش میں پوچھ سکتی
میں تتلی کے پروں کا کھویا ہوا رنگ تھی
اپنے موسم کو ڈھونڈھتی سبز ہوا تھی
پورے چاند کی راتوں میں بھیگے ہوئے ساحلوں پر
سمندر کے گنگنانے کی آواز تھی
جنگلوں کے سیہ آنچل پر
ستارے ٹانکتی چاندنی تھی
بارش کی ہنسی تھی
یا
ہوا کی چھون تھی
تم نے مجھے محض ایک عورت سمجھا
کیا تمہیں اپنی آستین پر
خون کے دھبے دکھائی نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.