Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب سے محو سفر ہو

ساجدہ زیدی

کب سے محو سفر ہو

ساجدہ زیدی

MORE BYساجدہ زیدی

    ساجدہ کن یگوں کی مسافت سمیٹے ہوئے

    اس بیاباں میں یوں ہی بھٹکتی رہو گی

    ان بگولوں کے ہم راہ یوں رقص کرتی رہو گی

    کتنے صحراؤں میں تم نے پھوڑے ہیں پاؤں کے چھالے

    کتنی بیدار راتوں سے مانگا ہے تم نے خراج تمنا

    ساجدہ کچھ کہو

    ہجر کی کن زمانوں میں اشکوں کی مالا پروئی

    کن حسابوں چکایا قرض جنوں

    کون سے مرحلوں سے گزر کر بنا روح کا پیرہن

    کس طرح جاں سے گزرے ہیں طوفان غم

    کس طرح نند آندھی کی یلغار میں

    تم نے اپنی ردا کو سنبھالا

    کیسے یخ بستہ تنہائیوں میں

    جشن روح و دل و جاں منایا

    شعلۂ آرزو میں

    کیسے حرف و نوا کو تپایا

    جاگتی رات کی تیرگی کو

    کس طرح مطلع نور یزداں بنایا

    کتنے سجدوں سے اپنی جبیں کو سجایا

    ساجدہ

    درد کے راستوں پر

    کب سے محو سفر ہو

    تم نے ان رہ گزاروں کی بنجر زمیں میں

    کتنے رفتار و گفتار کے گل کھلائے

    اس عقبوت کدہ کی سیاہی میں

    کتنے چراغ تمنا جلائے

    ساجدہ

    اس تگ و دو سے تم نے

    کیا کبھی چہرۂ زندگی کو سنوارا

    کیا کسی دل میں کوئی ستارہ اتارا

    کیا زمانے کی رفتار بدلی

    کیا کسی تپتے صحرا کے ذروں کو کندن بنایا

    کتنے زخموں پہ انساں کے مرہم لگایا

    ظلم کی داستاں کو کبھی حرف شیریں بنایا

    ساجدہ

    شام ہے زندگی کی

    تھک کے سو جاؤں سب ہاؤ بھول جاؤ

    کڑی دھوپ کے کوس در کوس

    اگلے زمانوں کے نقش قدم ہیں

    رنگ و وسم بدلنے لگا ہے

    تم مسیحا نہیں

    تھک کے سو جاؤ

    رقص جنوں بھول جاؤ

    مأخذ:

    azadi ke bad urdu nazm (Pg. 437)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے