Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی تو زندگیاں

مجید امجد

کبھی کبھی تو زندگیاں

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    کبھی کبھی تو زندگیاں کچھ اتنے وقت میں اپنی مرادیں حاصل کر لیتی ہیں

    جتنے وقت میں لقمہ پلیٹ سے منہ میں پہنچتا ہے۔۔۔ اور

    اکثر ایسی مرادوں کی تو پہنچ بھی لقموں تک ہوتی ہے

    اور جب ایسی منزلیں بارور ہوتی ہیں تو شہر پنپتے ہیں اور گاؤں پھبکتے ہیں۔۔۔ اور

    تہذیبوں کی منڈیوں میں ہر جانب قسطاسوں کی ٹیڑھی ڈنڈیاں روز و شب تیزی تیزی سے

    انسانوں کی جھولیوں میں رزقوں کی دھڑیاں الٹتی ہیں اور

    بھرے سماجوں میں شدھ تلقینوں کی ڈونڈیاں پیٹنے والے بھی اپنی اپنی پیغمبریوں کی تنخواہیں پاتے ہیں

    لیکن کس کو خبر ہے ایسی بھی ہیں منزلیں جن تک جانے والے راستوں پر نہ دعا کا سایہ ہے نہ قضا کا گڑھا ہے

    کچھ ہے بھی تو بس اپنی سوچوں کی دھجیوں میں سمٹی ہوئی اک بے چارگی جس کی بے صدا

    ہوک میں عمریں ڈوب جاتی ہیں

    اور قطبوں سے قطبوں تک اڑ اڑ کر جانے والے تھکے پروں کی کمانیں بھی تو

    اک منزل پہ چمکتی آبناؤں کی سمت لچک جاتی ہیں

    لیکن ہائے وہ منزلیں جن تک ہر سچائی رستہ ہے اور ہر سچائی موت کا جیتا نام ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 677)
    • Author : Majiid Amjad
    • مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے