کچا گلابی دھاگا میں
کچا گلابی دھاگا میں
وقت کی انگلی بے دردی سے
بے پروائی سے بے چارے
دھاگوں کو لپٹانے والی
تیزی سے حرکت میں آ کر
گھوم رہی ہے
اور میں اس کی انگلی پر
لاچاری سے
لپٹ رہی ہوں
بچی ہوں بے حد تھوڑی سی
کچا گلابی دھاگا میں
ڈور میں سچے ریشم کی
کاش کہ اس لا فانی رنگ کو
بے رونق ادھ مری فضا میں
منظر در منظر چھٹکاتی
کاش یہ زندہ
یہ تابندہ
رنگ نئے کچھ رنگ بناتا
کاش فنا سے شرط لگاتا
چھٹک چھٹک کر
پھر دھرتی کو پھولوں کا ہم رنگ بناتا
کاش یہ ظالم وقت ٹھہرتا
کاش گلابی رنگ نہ مرتا
کچا گلابی دھاگا میں
ڈور میں سچے ریشم کی
خوش رنگی ایمان مرا
مجبوری پہچان مری
خوش رنگی کی ڈور سنبھالے
مجبوری کے روپ دکھاتی
وقت کی انگلی
گھوم رہی ہے
رفتہ رفتہ اب
تقریباً
سرد اشاروں پر میں اس کے روتے روتے
لپٹ چکی ہوں
بچی ہوں بے حد تھوڑی سی
کچا گلابی دھاگا میں
کچا گلابی دھاگا میں
ڈور میں سچے ریشم کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.