کئی سال بعد
ملے ہم جو اب کے کئی سال بعد
تمہیں بھی ملامت مجھے بھی ملال
تمہارے بھی چہرے کے پھیکے تھے رنگ
میرا چہرہ جیسے بھٹکتا ملنگ
کئی راز چپ کی صداؤں میں تھے
ہماری سلگتی وفاؤں میں تھے
عجب وقت و منظر عجب ماہ و سال
نہ کوئی جواب اور نہ کوئی سوال
بڑی کوششیں کی کہ اک ہو سکیں
ذرا کھل کے ہنس لیں ذرا رو سکیں
گزشتہ کے کچھ تو نشاں دھو سکیں
مگر اب یہ ممکن کہاں تھا ندیمؔ
نہ پہلے سے دن تھے نہ پہلے سی رات
نہ پہلے سے لہجے نہ پہلے سی بات
نہ پہلے سا ہم پہ محبت کا جال
نہ پہلے سا جیون نہ ہی ماہ و سال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.