Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل بھی تھا اور آج بھی ہے

معصوم شرقی

کل بھی تھا اور آج بھی ہے

معصوم شرقی

MORE BYمعصوم شرقی

    شورش باطل شور سلاسل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    مرد مجاہد مد مقابل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    راہروان عشق کا پیشہ کوہ کنی اور تیشہ زنی

    کوہ گراں اس راہ میں حائل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    حسن ابھی تک دام فریب تفرقہ و تفریق میں ہے

    عشق خلوص عام کا حامل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    فتنۂ سیم و زر میں زمانہ گم ہے لیکن یہ فتنہ

    تن کا محافظ روح کا قاتل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    آج بھی وقف خوف تلاطم کشتیٔ اہل دانش ہے

    غرق محیط موج میں ساحل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    تاب سماعت آج نہیں ہے مردہ دلان گلشن میں

    ورنہ چمن میں شور عنادل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    جبر مشیت سے اب ہم ہیں تلخ نوائی پر مجبور

    ورنہ ہمارے سینہ میں دل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    ہاتھ میں شمع رشد و ہدایت لب پر نغمۂ مہر و وفا

    وقف تگ و دو شاعر کامل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    اشکؔ ضرورت ہے اس کو بس ایک ہی ضرب کامل کی

    قصر شہنشاہی متزلزل کل بھی تھا اور آج بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے