Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل پھر کام پہ جانا ہوگا

ڈاکٹر عبدالله

کل پھر کام پہ جانا ہوگا

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    من کے ان دیکھے سوتے سے

    پھوٹ پڑے ہوں جیسے اچانک لاکھوں دھارے

    رات کے دو بجنے والے ہیں

    نیند کی دیوی روٹھ گئی ہے

    لاکھ بلاؤں لاکھ مناؤں

    اک ضدی بچی سی روٹھی

    دور کہیں کونے میں کھڑی ہے

    پاس مرے آتی ہی نہیں ہے

    دیر سے تکیے پر سر رکھے

    اک ٹک چھت کو گھور رہا ہوں

    چھت ہے جیسے میرے ماضی کا اک درپن

    جس پر بیت گئے سالوں کی دھول اٹی ہے

    دھول کے پردے سے رہ رہ کر

    کتنے چہرے جھانک رہے ہیں

    ہر چہرے کے گرد ہیں رقصاں

    کتنی یادیں

    بھولی بسری آدھی پوری کڑوی میٹھی

    تکتے تکتے تھک سا گیا ہوں

    سوچ رہا ہوں

    کاش

    یہ درپن ٹوٹ ہی جائے

    من کا سوتا سوکھ ہی جائے

    میں سو جاؤں

    کل پھر کام پہ جانا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے