Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتبوں کے متروک الفاظ کہاں جائیں

سحر صدیقی

کتبوں کے متروک الفاظ کہاں جائیں

سحر صدیقی

MORE BYسحر صدیقی

    دیکھتے رہنا

    کالی رات اور تیز ہوا کے چہروں سے

    اک نہ اک دن پیڑ کا سایہ ڈر جائے گا

    یہ جو اپنے آگے پیچھے سات سمندر رہتے ہیں

    جانتے ہو نا ان کا ایک ہی مقصد ہے

    ان کے ہاتھوں پر یہ خشکی یوں ہی باقی رہ جائے

    سات سمندر کالی رات اور تیز ہوا

    موسم کے ہاتھوں پہ نوحہ لکھتے ہیں

    بحری قزاقوں کے دل میں گہرے نیلے پانی کا تو خوف نہیں

    لیکن وہ بھوکے بگلوں سے ڈرتے ہیں

    یہ دل تیرا میرا دل

    ماضی حال اور مستقبل کے لفظوں کے اعراب تو اپنے دشمن ہیں

    ہم دونوں کو مرنے سے پہلے تو آخر اس کا فیصلہ کرنا ہے

    کتبوں کے متروک الفاظ کہاں جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے