Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب فروش

رضی رضی الدین

خواب فروش

رضی رضی الدین

MORE BYرضی رضی الدین

    پھر اسی شہر میں آئے ہو پلٹ کر کہ جہاں

    چند ہوتے ہیں جو تم نے دکھائے تھے خواب

    چند دن ہوتے ہیں جب تم نے سجائے تھے گلاب

    جن میں خوشبو بھی تھی اور رنگ بھی مانند شہاب

    تم گئے خواب رہے اور زمانے کے عذاب

    ڈھونڈتے رہ گئے لب کتنے سوالوں کے جواب

    اب جو آئے ہو تو اتنا سا کرم کر جانا

    اب کے بیمار سے خوابوں کی مہک مت لانا

    اب جو دکھلانا تو کچھ خواب نئے دکھلانا

    ایسے کچھ خواب زمینوں کو جو شاداب کریں

    ایسے کچھ خواب جو شہروں کو بھی شاداب کریں

    ایسے کچھ خواب جو تقدیر خیالات کے ہوں

    ایسے کچھ خواب جو میراث ہوں انسانوں کی

    تم جو ایسا نہ کرو گے تو وہی غم ہوں گے

    ربط باہم کے نہ اسباب فراہم ہوں گے

    مطمئن خود سے کہیں تم نہ کہیں ہم ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے