خواب فن کا سرمایہ خواب فن کی پونجی ہے
خواب مجھ سے مت چھنیو
خواب دیکھنے دو مجھے خواب بانٹنے دو مجھے
کفر رد کیا میں نے روشنی کو دیں جانا
اہرمن کے بیٹوں کو میں نے اہرمن جانا
ان کو سرنگوں دیکھا بارگاہ یزداں میں
آفتاب دامن میں ماہتاب جیبوں میں
میں نے بھر لیے کتنے
تیرگی مٹانے کو زندگی کی راہوں سے
مانگ میں نے دھرتی کی رنگ و نور سے بھر دی
کہکشاں کی چادر سے ڈھک دیا بدن اس کا
چار سو دھنک پھوٹی چار سو شفق پھولی
آفتاب دامن میں
ماہتاب جیبوں میں میری جگمگانے دو
خواب میری پونجی ہے خواب میرا سرمایا
خواب مجھ سے مت چھنیو
خواب مجھ سے مت چھنیو
مأخذ:
Pakistani Adab (Pg. 227)
- مصنف: Dr. Rashid Amjad
-
- اشاعت: 2009
- ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.