Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہ در گفتن نمی آید

گوپال متل

کہ در گفتن نمی آید

گوپال متل

MORE BYگوپال متل

    مری جاں گو تجھے دل سے بھلایا جا نہیں سکتا

    مگر یہ بات میں اپنی زباں پر لا نہیں سکتا

    تجھے اپنا بنانا موجب راحت سمجھ کر بھی

    تجھے اپنا بنا لوں یہ تصور لا نہیں سکتا

    ہوا ہے بارہا احساس مجھ کو اس حقیقت کا

    ترے نزدیک رہ کر بھی میں تجھ کو پا نہیں سکتا

    مرے دست ہوس کی دسترس ہے جسم تک تیرے

    سمجھتا ہوں کہ تیرے دل پہ قبضہ پا نہیں سکتا

    ترے دل کی تمنا بھی کروں تو کس بھروسے پر

    میں خود درگاہ میں تیری یہ تحفہ لا نہیں سکتا

    مری مجبوریوں کو بھی بہت کچھ دخل ہے اس میں

    تجھی کو مورد الزام میں ٹھہرا نہیں سکتا

    میں تجھ سے بڑھ کے اپنی آبرو کو پیار کرتا ہوں

    میں اپنے عزت و ناموس کو ٹھکرا نہیں سکتا

    ترے ماحول کی پستی کا طعنہ دوں تجھے کیوں کر

    میں خود ماحول سے اپنے رہائی پا نہیں سکتا

    مأخذ:

    Kulliyat Gopal Mittal (Pg. 70)

    • مصنف: Praim Gopal Mittal
      • اشاعت: 1994
      • ناشر: Modern Publishing House, New Delhi
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے