Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے سمجھ دار ہونے تک

شارق کیفی

کسی کے سمجھ دار ہونے تک

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    قبر کیا ڈھونڈنا

    مٹ گئے ہوں گے اس کے نشاں

    کہیں بھی جلا کر لگا دوں اگربتیاں

    مدتوں بعد بھی

    ورد کرتے ہوئے سورۂ فاتحہ کا وہی گونج کانوں میں ہے

    ترا باپ کیا روز پیتا ہے

    اف

    وہ جو شرمندگی کا سبب ہو بھلا اس سے کیسی محبت

    اور ویسے بھی

    ایک بچہ کی نفرت سے سچا کوئی اور جذبہ نہیں

    دفن کے وقت بھی تو میں دل میں کہیں ان سے ناراض تھا

    مگر آج خود جب میں اس عمر میں ہوں

    جو پاپا کی شاید رہی ہوگی تب

    جب میں روٹھا تھا ان سے

    مرے دل میں احساس جرم اور شرمندگی کے سوا کچھ نہیں

    آپ سن تو رہے ہیں نہ پاپا

    معافی مجھے چاہئے

    کیا یہ ممکن ہے

    پھر خود سے کہتا ہوں شاید نہیں

    وہ گئے

    کوئی رکتا نہیں ہے کسی کے سمجھ دار ہونے تلک

    سچ کی تہہ میں اترنے کے لائق گنہ گار ہونے تلک

    مأخذ:

    دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 121)

    • مصنف: شارق کیفی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2019

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے