Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی رہبر کوئی ساتھی کوئی اپنا نہ ملا

واقف رائے بریلوی

کوئی رہبر کوئی ساتھی کوئی اپنا نہ ملا

واقف رائے بریلوی

MORE BYواقف رائے بریلوی

    میں وہ کشتی ہوں کبھی جس کو کنارا نہ ملا

    لے لیا اپنی جوانی کا سہارا میں نے

    جب مجھے قوم کے ہاتھوں کا سہارا نہ ملا

    ہو کے مجبور جہنم کو بسایا میں نے

    جب مجھے مندر و مسجد میں ٹھکانا نہ ملا

    کل حقارت سے جو کہتے تھے بھکارن مجھ کو

    آج کہتے ہیں کہ گلشن میں نیا پھول کھلا

    کوئی سمجھا نہ میری روح کو خاموش پکار

    سب سمجھتے رہے چلتا ہو سکہ مجھ کو

    چند لمحے تو گزر جائیں گے اچھے خاصے

    جس نے دیکھا اسی انداز سے دیکھا مجھ کو

    کھیلتی ہے مری رگ رگ سے یہ پاپی دنیا

    دے کے کاغذ کے کھلونے مجھے بہلاتی ہے

    میری مجروح جوانی کی شکستہ کشتی

    کتنے بپھرے ہوئے طوفانوں سے ٹکراتی ہے

    میری آغوش کو فردوس سمجھنے والو

    تم کو معلوم ہے کس طرح سے میں جتنی ہوں

    چند چاندی کے کھنکتے ہوئے سکوں کے تلے

    رات پھر اپنی جوانی کا لہو پیتی ہوں

    گندی نالی میں اسے پھینک دیا جائے گا

    وہ کلی جو ابھی معصوم ہے بے پروا ہے

    میری بچی میری بچی بھی طوائف ہوگی

    سانپ کی طرح یہ احساس مجھے دستا ہے

    کل کسی قوم کے خادم نے سہارا نہ دیا

    آج کس منہ سے یہ کہتے ہو کہ بد کار ہوں میں

    میں تمہارے ہی تو کردار کا آئینہ ہوں

    کون کہتا ہے کہ پاپی ہوں گناہ گار ہوں میں

    مأخذ:

    Ruh-e-Sukhan (hisa dom) (Pg. 217 (e) 219)

    • مصنف: سوامی دیال بسوانی
      • اشاعت: 1989
      • ناشر: مطبع نامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے