Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحہ

MORE BYسلطان ناصر

    زندگی کی ندی میں نہاتے ہوئے

    خوف کھاتے ہو تم

    جب فنا کے سمندر میں غوطے لگاؤ گے

    تب کیا کرو گے

    سو مصنوعی ٹھنڈک کے مارے ہوئے

    مردہ خانہ نما بند دڑبے سے نکلو

    جیو

    اور ساون کی بارش میں ناچو

    جیو اور دیکھو

    شمالی پہاڑوں پہ برفیں پگھلتے ہی

    سبزے کا جوبن چڑھا ہے

    پپیہے نے آواز دے کر

    پکارا ہے پی کو

    سو تم بھی پکارو کسی کو

    سنو

    جب تمہارے لہو میں جمی برف پگھلے گی

    جھرنا بہے گا

    تو پھر زندگی کی ندی اور فنا کا سمندر

    گلے مل کے ناچیں گے

    تازہ اکائی کی صورت

    اٹھو اور اس لمحۂ جاں فزا کو پکڑ لو

    مبادا کوئی لمحۂ جاں گسل تم کو پا لے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے