لمحہ
زندگی کی ندی میں نہاتے ہوئے
خوف کھاتے ہو تم
جب فنا کے سمندر میں غوطے لگاؤ گے
تب کیا کرو گے
سو مصنوعی ٹھنڈک کے مارے ہوئے
مردہ خانہ نما بند دڑبے سے نکلو
جیو
اور ساون کی بارش میں ناچو
جیو اور دیکھو
شمالی پہاڑوں پہ برفیں پگھلتے ہی
سبزے کا جوبن چڑھا ہے
پپیہے نے آواز دے کر
پکارا ہے پی کو
سو تم بھی پکارو کسی کو
سنو
جب تمہارے لہو میں جمی برف پگھلے گی
جھرنا بہے گا
تو پھر زندگی کی ندی اور فنا کا سمندر
گلے مل کے ناچیں گے
تازہ اکائی کی صورت
اٹھو اور اس لمحۂ جاں فزا کو پکڑ لو
مبادا کوئی لمحۂ جاں گسل تم کو پا لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.