مگرمچھ کے آنسو
یہ اکثر سوچتی ہوں میں
کہ باتیں میں کروں کس سے
سبھی اپنے
مگن ہیں اپنی دنیا میں
کوئی ساتھی نہ ہمدم ہے
کہوں جس سے میں غم اپنا
نہ کوئی ایسا شانہ ہے
کہ جس پر اپنا سر رکھ کر
کروں اشکوں سے کچھ باتیں
مگر کوئی نہیں میرا
فقط تنہائی ہے میری
مری ساتھی ہیں گھر کی چار دیواریں
کبھی سونی نگاہوں سے
میں چھت کو تکتی رہتی ہوں
کہ موبائل کی گھنٹی بھی
بلا مقصد نہیں بجتی
مری خیر و خبر لیتا نہیں کوئی
سب اپنے کاروبار زیست میں مصروف رہتے ہیں
مجھے لگتا ہے
میں عضو معطل ہوں
میں اک بے کار شے ہوں
کوئی حاجت ہی نہیں جس کی کسی کو
مگر جس دن میں سب کو چھوڑ کر
اس بزم فانی سے چلی جاؤں گی
سب کو یاد آؤں گی
میری تربت پہ آ آ کر
سبھی شمعیں جلائیں گے
مگرمچھ کے سبھی آنسو بہائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.