Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبوبہ

ذیشان ساحل

محبوبہ

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    میری محبوبہ

    ان محبوباؤں میں سے نہیں

    جو کسی ظالم ریلوے انجن کی طرح

    کمزور پلوں پر سے

    پوری رفتار کے ساتھ گزرتی ہیں

    یا سڑک بنانے والے رولر کی طرح

    ہر چیز اپنی محبت کے تارکول میں

    پگھلاتی اور جماتی چلی جاتی ہیں

    اور نہ ہی میری محبوبہ

    ان محبوباؤں میں سے ہے

    جو اپنے عاشقوں کی یاد میں

    کسی جزیرے پر کوئی لائٹ ہاؤس

    یا سفیدے کے درختوں میں گھرا

    کوئی چرچ تعمیر کرواتی ہیں

    میری محبوبہ تو ہے

    گرینائٹ کا ایک پہاڑ

    جس کے دامن میں پھول نہیں رکھے جا سکتے

    اور جس کے سامنے کوئی آنسو نہیں بہا سکتا

    میری محبوبہ تو ہے

    تانبے کی ایک کان

    جب وہ سوتی ہے

    تو اس کے گھر کی دیواریں

    باہر کا فرش

    اور گھر کے سامنے لگا ہوا فوارہ

    سرخ ہو جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 185)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے