Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محمود و ایاز

شوق بہرائچی

محمود و ایاز

شوق بہرائچی

MORE BYشوق بہرائچی

    جہاں میں بار خدایا کوئی وکیل نہ ہو

    وکیل ہو تو وکالت میں بے عدیل نہ ہو

    جو بے عدیل بھی ہو جائے تو جمیل نہ ہو

    جمیل ہو تو سیاست میں کچھ دخیل نہ ہو

    یہ خوبیاں جو بیک وقت کوئی پاتا ہے

    دماغ اس کا یقیناً خراب جاتا ہے

    ہر اک کو دیکھنے لگتا ہے وہ حقارت سے

    کسی سے بات بھی کرتا ہے گر تو نخوت سے

    ہر اک کو کرتا ہے مرعوب اپنی فطرت سے

    قدم زمین پہ رکھتا نہیں رعونت سے

    ضمیر قیصر و ہامان بن کے رہتا ہے

    وہ اپنے عہد کا شیطان بن کے رہتا ہے

    کبھی کبھی اسے ہوتا ہے اپنی ذات پہ ناز

    کبھی گھمنڈ لیاقت پہ اور صفات پہ ناز

    کبھی نمازیوں میں صوم اور صلوٰۃ پہ ناز

    غرض کہ اس کو ہے اپنی ہر ایک بات پہ ناز

    یہی جو حال رہا اس کی خود ستائی کا

    عجب نہیں کہ وہ دعویٰ کرے خدائی کا

    اور اس کے ساتھ جو ہے اک بہت بڑا وصفی

    منافقت میں ہی جس کی تمام عمر گئی

    پئے نمود رہی جس کو روز بے چینی

    کسی نے خوب کسی اس کو دیکھ کر پھبتی

    خدا کا شکر کہ اک عہد حیلہ ساز ملا

    خدا کا شکر کہ محمود کو ایاز ملا

    مأخذ:

    intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 33)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے