میں نفی میں
نہیں میں نہیں ہوں
کسی دوسرے نے مجھے ''میں'' کہا ہے
تو میں ہو گیا ہوں
نفس کھنچتا ہوں
مگر زندگی میری خواہش نہیں ہے
مجھے زندگی نے چنا ہے
لہٰذا مرے فیصلے زندگی کر رہی
میں روتا نہیں ہوں
مری آنکھ سے اوس کے پھول
غم کی ہوائیں گراتی ہیں
کلیاں ہنسی کی
مرے لب پہ کھلتی نہیں ہیں
خوشی کی بہاریں کھلاتی ہیں
خود آتی جاتی ہیں دل میں تمنائیں
میں کب بلاتا ہوں
(میری کمائی
فقط نارسائی ہے)
میں نے محبت بھی کب منتخب کی ہے
اس نے مجھے اپنی فہرست میں لکھ لیا ہے
مجھے خواب آتے نہیں ہیں
سو خوابوں نے طے کر لیا ہے
کہ آئندہ وہ میری آنکھوں کے بوسوں سے
کوسوں کے لمبے سفر پر چلیں گے
نہیں میں کوی بھی نہیں ہوں
مجھے نظم لکھتی ہے
میں نظم لکھتا نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.