Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نفی میں

دانیال طریر

میں نفی میں

دانیال طریر

MORE BYدانیال طریر

    نہیں میں نہیں ہوں

    کسی دوسرے نے مجھے ''میں'' کہا ہے

    تو میں ہو گیا ہوں

    نفس کھنچتا ہوں

    مگر زندگی میری خواہش نہیں ہے

    مجھے زندگی نے چنا ہے

    لہٰذا مرے فیصلے زندگی کر رہی

    میں روتا نہیں ہوں

    مری آنکھ سے اوس کے پھول

    غم کی ہوائیں گراتی ہیں

    کلیاں ہنسی کی

    مرے لب پہ کھلتی نہیں ہیں

    خوشی کی بہاریں کھلاتی ہیں

    خود آتی جاتی ہیں دل میں تمنائیں

    میں کب بلاتا ہوں

    (میری کمائی

    فقط نارسائی ہے)

    میں نے محبت بھی کب منتخب کی ہے

    اس نے مجھے اپنی فہرست میں لکھ لیا ہے

    مجھے خواب آتے نہیں ہیں

    سو خوابوں نے طے کر لیا ہے

    کہ آئندہ وہ میری آنکھوں کے بوسوں سے

    کوسوں کے لمبے سفر پر چلیں گے

    نہیں میں کوی بھی نہیں ہوں

    مجھے نظم لکھتی ہے

    میں نظم لکھتا نہیں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے