Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے کب عشق کے آداب

زیبا خان حنا

میں نے کب عشق کے آداب

زیبا خان حنا

MORE BYزیبا خان حنا

    میں نے کب عشق کے آداب سکھائے تم کو

    کب کہا ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو

    میں مسافر تھی ترے شہر میں اک روز فقط

    رات آنکھوں میں بسر کرنے چلی آئی تھی

    تو نے اس جسم مجسم کو اشارہ دے کر

    اپنی بے لوث وفاؤں کا سہارا دے کر

    حسن کو عشق کے پیکر میں بدل ڈالا تھا

    میں جو الفت کو گراں یاب سمجھتی تھی کبھی

    لعل و گوہر جسے نایاب سمجھتی تھی کبھی

    تو نے وہ قیمتی پتھر مری جھولی میں بھرے

    تو مری سوچ سے آگے مرے خوابوں سے پرے

    مجھے الفت کے کئی شہر گھما لایا تھا

    میں جو تتلی کے تعاقب میں پھرا کرتی تھی

    پھول در پھول ہواؤں میں اڑا کرتی تھی

    تو نے اک روز جو ہولے سے چھوا تھا مجھ کو

    اسی لمحے میں یہ احساس ہوا تھا مجھ کو

    میں ہی تتلی ہوں ہوا ہوں میں وفا کی خوشبو

    میں ہی نازک سی کلی ہوں میں حیا کی خوشبو

    میری آنکھوں سے جہاں بھر کے ستارے روشن

    صرف دو چار نہیں سارے کے سارے روشن

    پر اچانک ہی مجھے چھوڑ کے جانے والے

    میری آنکھوں کو بھی پتھر کا بنانے والے

    وہ ترا عشق سرابوں کی طرح ہی تھا نا

    تو حقیقت میں بھی خوابوں کی طرح تھا جاناں

    اب یہ سوچوں تو مجھے یہ بھی گماں ہوتا ہے

    یار یہ روگ محبت بھی ہے ساحر کی طرح

    جس کو لگ جائے پریتم ہی بنا دیتا ہے

    پہلے عاشق کو دکھاتا ہے کئی خواب حسیں

    پھر انہیں چھین کے آنکھوں کو سزا دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے