Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنت حوا

سلیم فگار

بنت حوا

سلیم فگار

MORE BYسلیم فگار

    تم سے صرف ایک بار جنمی گئی ہوں

    مگر تم تو آج تک

    مجھ سے جنم لے رہے ہو

    پھر میں محض اک سایا بن کر کیوں رہ گئی

    وجود کیوں نہیں بنی

    میرا پڑاؤ ہمیشہ

    تمہارے انگوٹھے کے نیچے کیوں رکھا گیا ہے

    میں تمہارے نام کی سل

    اپنے بدن سے ہٹا کر

    کھلی ہوا میں منہ بھر کر سانس لینا چاہتی ہوں

    باپ بھائی شوہر اور بیٹے کے گھر کے علاوہ

    میرا اپنا وطن بھی تو ہونا چاہیے

    قیدی آنکھوں میں التجا کے پھول لیے

    اجازتوں کے راہ تکتے تکتے پنکھڑیاں سوکھ کر

    میری روح میں کانٹوں کی طرح چھینے لگی ہیں

    خدارا میری آنکھوں کو زمین سے اتنا کس کر نہ باندھو

    کہ میں آسمان کے رنگ دیکھا چاہتی ہوں

    اور تمہاری آنکھوں میں

    سلگتی ہوئی اندھی انا کی چنگاریوں کو

    اپنی روپہلی محبتوں کی پھوار سے سرد کرنا چاہتی ہوں

    پیروں سے اٹھ کر

    میرے دل میں تمہارے ساتھ چلنے کی خواہش ہے

    اور تم مجھے کئی رشتوں کی طنابوں میں جکڑ کر بھی

    میری اڑان سے خوف زدہ ہو

    یہ جان کر بھی

    کہ اگر پرندوں کے پر کاٹ دیے جائیں

    تو پھر ان کے لیے پنجروں کی ضرورت باقی نہیں رہتی

    منتوں کے درد کرتے کرتے

    میری زبانوں کا گوشت گلنے لگا ہے

    چلو حکم نہ سہی کم از کم

    مجھے اپنی بات کرنے کی تو آزادی ہو

    تمہاری کہنہ روایات کی بیڑیاں

    پنڈلیوں کا گوشت کاٹ کر

    اب میری ہڈیاں چبانا چاہتی ہیں

    میں منہ کے بل گری یا معذور ہوئی

    تو احتجاجاً بانجھ ہو جاؤں گی

    اور اگر میں بانجھ ہوئی تو اپنے جنم کے لئے

    آئندہ صدی کے کس کی کھو میں اترو گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے