Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجبوری

بلراج بخشی

مجبوری

بلراج بخشی

MORE BYبلراج بخشی

    براہ راست جو اترے تھے آسماں سے حروف

    جواز بن نہ سکے ترجمان بن نہ سکے

    قنوطیت کا ہوں قائل نہ میں رجائی ہوں

    پیامبر ہوں نہ مجھ پر ہوا ہے کوئی نزول

    خود اپنی ذات سے پھینکا گیا تھا میں باہر

    زمین پر ہوں زمیں سے تعلقات نہیں

    بھٹک رہا ہوں میں بے رشتگی کے صحرا میں

    یہ اعتزال ہے بس میرے کرب کا مخرج

    یہ بازیافت ہے میری اذیتوں کا سبب

    اس احتجاج پہ مجھ کو کیا گیا مصلوب

    مجھے بھی کوئی مقدس کتاب دے جاؤ

    یہ آگہی کا مسلسل عذاب لے جاؤ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے