مجبوری
براہ راست جو اترے تھے آسماں سے حروف
جواز بن نہ سکے ترجمان بن نہ سکے
قنوطیت کا ہوں قائل نہ میں رجائی ہوں
پیامبر ہوں نہ مجھ پر ہوا ہے کوئی نزول
خود اپنی ذات سے پھینکا گیا تھا میں باہر
زمین پر ہوں زمیں سے تعلقات نہیں
بھٹک رہا ہوں میں بے رشتگی کے صحرا میں
یہ اعتزال ہے بس میرے کرب کا مخرج
یہ بازیافت ہے میری اذیتوں کا سبب
اس احتجاج پہ مجھ کو کیا گیا مصلوب
مجھے بھی کوئی مقدس کتاب دے جاؤ
یہ آگہی کا مسلسل عذاب لے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.