مرے قریب تو عورت ہی زندگی ہے یہاں
اسی بدن سے تخیل کی ہے نموداری
اسی کی ناف سے جڑنا ہے زندگی کی بقا
اسی کے سینۂ قلزم سے کائنات میں نم
اسی کی کوکھ کے پردوں کو چھو کے اب بھی حیات
ازل سے عشق کی وحدت میں ڈھل رہی ہے یہاں
اسی کے پاؤں تلے ہے بہشت کی چادر
اسی کی چاپ کی برکت سے سبزہ و گل ہیں
اسی کے حسن تمازت سے وحدت و کل ہیں
یہ چاروں اور جو دکھتی ہے کثرت وحدت
جو سچ کہوں دل کافر وجود زن سے ہے
سو اس سے بڑھ کے جہاں میں حسیں نہیں کوئی
سو اس سوا مرے دل میں مکیں نہیں کوئی
سو اس سوا مرے دل میں مکیں نہیں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.