میں جس کے ساتھ ہوتا ہوں
وہ پہلے ٹھیک ہوتا ہے
پھر اس کے بعد میرا عکس اس پر حاوی ہوتا ہے
وہ میرا دوست بنتا ہے
ہم اک عرصے تلک پھر زندگی کو ساتھ جیتے ہیں
میں اس پر اور حاوی اور حاوی روز ہوتا ہوں
وہ آخر کار خود کو ہار جاتا ہے
تم اس کو ایسے سمجھو دوست
وہ میرا آئنہ بن کر ہمیشہ ساتھ چلتا ہے
سو اپنے آئنے پر میں وہی سب ظلم کرتا ہوں
جو اپنے ساتھ میں ہر لمحہ کرتا ہوں
خدا ویسے تو مجھ سے دور رہ کر آسمانوں میں
بڑی حسرت سے لٹنے کا تماشہ دیکھتا ہی ہے
مگر ایسے برے وقتوں میں میرا ساتھ دیتا ہے
میں اس کی ساری خوشیوں کو نگل جاتا ہوں میرے دوست
جو ہر لمحہ مجھے بھگوان کہتا ہے
تمہیں معلوم پل سے کود کر اک دوست نے میرے
مرے حصہ کی جا کر خودکشی کر لی
میں اپنی ہی بتاؤں تو میں پچھلے پانچ سالوں سے
سکوں کا ایک لمحہ جی نہیں پایا
مرے جتنے بھی اپنے ہیں عذابوں سے گھرے رہتے
مجھے شیطان ہونے کا گماں اکثر ستاتا ہے
سو میرے دوست مجھ سے دور ہٹ کر بات کرنا تم
وگرنہ میرے حصہ کے ذرا سے غم
کہیں منحوسیت بن کر تمہارے ساتھ چل نکلے
تو بیٹھے آسمانوں کے فرشتے بھی
بہت ممکن ہے مشکل سے تمہیں مجھ سے بچا پائیں