میرا گھر
جانے کب سے بھیگ رہا ہوں
یاد نہیں
بارش اور بدن کے بیچ اندھیرا ہے
آنکھیں بند پڑی ہیں
پھر بھی
اندازے سے دیکھ رہا ہوں
دور بہت اک مٹی کا گھر
جیسے اب گرنے والا ہے
اچھا ہے کہ دروازے پر تالا ہے
گلیاں سب ویران پڑی ہیں
باہر کھیلنے والے بچے
اپنے اپنے گھر دبکے ہیں
گائے بھینس اپنی ناندوں میں
منہ لٹکائے
مستی سے پگری کرتی ہیں
لیکن بیٹھک میں
اک کونے
لنگڑی کتیا اونگھ رہی ہے
اس کی حالت
گھر کی حالت
اک جیسی ہے
گھر گر جائے تو میں اپنی آنکھیں کھولوں
اپنے آپ کو ملبے سے باہر لے آؤں
جشن مناؤں
لنگڑی کتیا کے مرنے کا
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 111)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.