aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مائیکل اینجلو کی ایک رات

قمر جمیل

مائیکل اینجلو کی ایک رات

قمر جمیل

MORE BYقمر جمیل

    آدم کی پہلی آواز

    ان پتھروں میں اب بھی

    چمک رہی ہے جنہیں پہلی

    بار میں نے اپنی اپنی زمیں

    میں دیکھا میری سر زمیں

    ان برفاب جسموں سے آباد ہے

    جن جسموں میں خوبصورت

    آنکھیں نئی جنت کی سفیر ہیں فیڈیاس

    میں تجھے

    ایک نئے انسان کا چہرا

    دکھاتا ہوں اس چہرے پر

    انسانیت کا گریس ہے اور

    عظمت آدم کی وہ تصویر ہے

    جو ہمیشہ میری زمین پر چمکتی

    رہے گی میں آدم کو

    فطرت سے عظیم سمجھتا ہوں

    میری راتوں میں پتھر چمکتے

    میں اور میرے دن

    مرمر کی راتوں سے زیادہ روشن ہیں

    یہ دیکھ یہ آدم ہے جس پر روشنی

    داہنے کندھے سے نیچے گر رہی ہے

    روشندان کا دروازہ بند نہ کرو

    ابھی آدم کو اپنی ہی زمین کے لئے اس

    روشنی کی ضرورت ہے اور میری زمین

    پر اب بھی وہ سایہ موجود ہے جس

    سائے میں ان گنت راتیں ان گنت

    رنگ اور ان گنت چہرے موجود ہیں

    ان اندھیرے میں رفائیل ہی نہیں

    روڈن اور ہنری مور بھی گھوم رہے ہیں

    اپنے اپنے مجسموں کے ساتھ مگر میں

    اب ایک نئے آدم کا مجسمہ بناؤں گا

    جس آدم کے چہرے پر اپنی زمیں کی مٹی کے

    ساتھ اپنی زمین کا سورج بھی چمکے گا

    کاش میں اس نئے سورج کا

    مجسمہ بنا سکوں

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 202)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے