Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آنکھیں

بلال اسود

مری آنکھیں

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    تمہاری دید کی خواہش لیے

    جب بھی تمہاری جھیل آنکھوں تک پہنچتی ہیں

    وہاں پہلے سے ہی اک آنکھ یعنی تیسری

    موجود ہوتی ہے

    یہ سن رکھا تھا میں نے

    روزمرہ کی مثالوں میں

    کہ اندھوں میں جو کانا ہو

    اسی کا راج چلتا ہے

    مگر اندر ہی اندر ہر کوئی واقف ہے

    بھیتر جو کہانی ہے

    یہاں کانا تو بینا شخص پر بھی راج کرتا ہے

    یہ کانا کیا کوئی دجال ہے

    تم جس سے ڈر کر

    مجھ سے پہلے اس کو

    اپنا آپ اچھے سے دکھاتی ہے

    تم اپنی دید کا پہلا نوالہ اس کو دیتی ہو

    مجھے جھوٹا کھلاتی ہو

    نہیں کھانا مجھے دجال کا جھوٹا

    یہ میں اس سے نہیں

    بس دل ہی دل میں خود سے کہتا ہوں

    اسے معلوم ہی کب ہے

    کہ یہ جو تیسری ہے

    اس کے ریٹینا کا پچھلا در جہاں کھلتا ہے

    وہ دیوار دنیا کو نکلتی ہے

    میری برداشت سہ جائے

    اگر بس ایک ہی دجال تم کو دیکھ سکتا ہو

    یہاں لیکن تمہارا سب کا سب

    دنیا میں جتنے ہیں

    وہ سب کے سب

    میں یہ سب سہ نہیں سکتا

    تمہیں دیکھے بنا بھی رہ نہیں سکتا

    مجھے بی پی کا کوئی مسئلہ پہلے نہیں تھا

    ہاں مگر اب خون میرا کھولتا ہے

    جب کبھی گاڑی چلاتے وقت کوئی بورڈ آ جائے

    جہاں لکھا ہوا ہو اسپیڈ کم رکھیں

    یہاں سے کچھ قدم آگے سڑک پر

    کیمرے کی آنکھ تم کو دیکھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے