نکلنا دفتروں سے اور گھر کو لوٹ جانا
یہی تو زندگی ہے آج سب کی
وہ کوئی دوست یا محبوب کوئی ہو
سبھی کو جلد منزل پر پہنچنے کی پڑی ہے
وہ منزل کیا ہے ان کے گھر
جو ہیں اک گھونسلے جیسے
یہ چڑیوں کی طرح اک ساتھ دفتر سے نکلتے ہیں
جو ایک اک کر کے ایک اک موڑ پر کم ہوتے جاتے ہیں
اور آخر میں یہی آوارگی بچتی ہے میرے ساتھ ہے جو
تمہیں سمجھا رہا ہوں بس
مرے غصے کو سمجھو تم
مگر غصہ نہیں واجب
کہ ممکن ہی نہیں دنیا ہم آوارہ لوگوں کا کوئی بھی ساتھ دے پائے
تمہارا ساتھ بھی اک موڑ تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.