Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاقاتیں نہیں پھر بھی ملاقاتیں

عین تابش

ملاقاتیں نہیں پھر بھی ملاقاتیں

عین تابش

MORE BYعین تابش

    سبو ٹوٹے

    محبت کی نمازوں میں

    وضو ٹوٹے

    دعا روئی

    دعا کے آسمانوں پر

    کئی چشمان و لب روئے

    کبھی کوئی سبب رونے کا نکلا ہے

    مگر ہم بے سبب روئے

    زمینوں اور زمانوں کی عجب

    رنجو گردش میں

    ہوا کے آستانے پر

    جھکائے سر پشیماں بے زباں

    تنہائیوں کے قافلے اترے

    وہی ہم تھے

    مجسم بندگی زخمی تماشے کے نشانے پر

    کبھی سہمے ہوئے خواہش کی

    رتیلی فضاؤں میں

    تمہیں دیکھا تمہیں چاہا

    کبھی موسم فراموشی کے نرغے میں

    اداسی کی فصیلوں پر

    اذان خود کلامی دی

    تمہارے فاصلوں کو اپنی محرومی کی خلوت میں

    بٹھایا بام و در کو

    اجنبیت کے ستاروں سے سجایا

    وہی ہم تھے

    ہماری بات کے رقص جنوں میں

    کھو دیا تم کو

    وہی تم تھے

    وداع لمحۂ تعجیل کی خاطر

    تھکے ٹوٹے ہوئے آ کر لپٹ جانے

    کی خواہش میں

    بکھرتے اپنی آنکھوں کے مقدس موتیوں میں

    لمحۂ آخر گزر جانے کی دھن میں

    عمر بھر خود سے گریزاں رہ گئے

    ہم تم حجاب نا شناسائی کے

    مجرم بن گئے

    ہر فاصلہ کتنے ادھورے فاصلوں کا

    استعارہ ہے

    سمندر دیکھ تیری آستینوں میں

    فغاں کرتا کنارہ ہے

    ملاقاتیں، نہیں پھر بھی ملاقاتیں

    ملاقاتوں کی کچھ امید باقی رہ نہ جائے

    اشک کا اک آخری قطرہ بھی

    یوں ہی بہہ نہ جائے

    مأخذ:

    dasht ajab hairanii ka shayar (Pg. 35)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے