aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میوزیم

احمد ظفر

میوزیم

احمد ظفر

MORE BYاحمد ظفر

    جاگتا ہوں تو ستارے مری آنکھوں میں اتر جاتے ہیں

    نیند آتی ہے تو مہتاب سا چہرہ تیرا

    آئینہ مجھ کو دکھاتا ہے کئی چہروں کا

    دیکھتے دیکھتے خوابوں میں کئی خواب بکھر جاتے ہیں

    وقت کی گلیوں میں آوارہ لیے پھرتا ہے احساس جمال

    میں سفینے کی طرح دیکھتا رہتا ہوں تجھے

    چاندنی میرا کفن تیری قبا بنتی ہے

    موج احساس میں روحوں کا سفر جاری ہے

    ہم جو زندہ تھے جو زندہ ہیں نہ زندہ ہوں گے

    ایک لمحہ کسی رعنائی کا پیکر تھا کبھی

    میرے خوابوں کا لہو مجھ سے لیے جاتا ہے

    ایک لمحے نے تراشا ہے مجھے جام کی صورت تجھ کو

    سر بازار دکھایا ہے کہ تو مینا بدوش

    آئنہ خانے میں نیلام کی تصویر دکھائی دی ہے

    رقص لمحوں کا وہی فن خریداری ہے

    آج سرمایۂ افلاس وہ فن کی قسم کھاتے رہے ہیں برسوں

    گردش جام میں کیوں جام سر شام سمجھتے ہیں مجھے

    کیوں ترے جسم کے پتھر کو سمجھتے ہیں کہ تو مینا بدوش

    ان کی آغوش میں چپ چاپ چلی جائے گی

    ہم تو روحیں ہیں جنہیں چاند کفن دوز کیے جاتا ہے

    ہم سر دست جو پتھر بھی ہیں شہکار بھی ہیں

    ٹوٹ جاتے ہیں بکھر جاتے ہیں مر جاتے ہیں

    کس لیے حسرت بیداد کو سینے سے لگایا تھا کبھی

    مأخذ:

    naquush (Pg. 268)

      • اشاعت: 1979
      • سن اشاعت: 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے