Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ قائل ہوتے ہیں نہ زائل

راجیندر منچندا بانی

نہ قائل ہوتے ہیں نہ زائل

راجیندر منچندا بانی

MORE BYراجیندر منچندا بانی

    بنجر چہرے

    جن پر

    نہ بارش کی پہلی بوند کا

    اظہار اگتا ہے

    نہ آتے جاتے لمحوں کا

    کوئی اقرار انکار

    نہ اطمینان نہ ڈر

    آنکھیں

    جن میں کوئی نگاہ

    پلکوں سے نہیں الجھتی

    باقی حواس بھی

    خوشبو اور خوشبو کی شہرت سے

    آواز اور آواز کی قوت سے

    یکسر عاری ہیں

    کون ہیں یہ لوگ

    کس موج فضولیت کی زد میں آ گئے ہیں

    چپ کھڑے ہیں

    اور ہم

    دن بھر میں

    شہر کے سارے

    فرشتوں اور شیطانوں سے

    مل کر لوٹ آتے ہیں

    مگر یہ چپ کھڑے ہیں

    نہ قائل ہوتے ہیں

    نہ زائل!

    ان سے ہمارا تعلق

    ابھی تک واضح نہیں ہوا

    تعلق اس لیے

    کہ ہم مزدور ہیں

    اور یہ جاننے کا

    اشتیاق رکھتے ہیں

    ہمیں کیا کام ملے گا

    ان کے لیے ٹاور بنانے کا

    کہ ان کے لیے قبریں کھودنے کا!

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bani (Pg. 210)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے