Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناامیدی کفر ہے

انجم اعظمی

ناامیدی کفر ہے

انجم اعظمی

MORE BYانجم اعظمی

    تم جو مغرب کی جگالی سے کبھی تھکتے نہیں

    تم کو کیا معلوم ہے تخلیق کا جوہر کہاں

    فلسفی بنتے ہو اپنے آپ سے پوچھو کبھی

    کھو گیا ہے روح کا گوہر کہاں

    تم دل و جاں سے مشرق کی پرستاری کرو

    کیا برہمن کے سوا کچھ اور ہو

    کیا کسی کی مشرق و مغرب میں دل داری ہوئی

    بھوک سے بے حال ہیں جو ان کی غم خواری ہوئی

    عدل کی میزان جب ٹوٹی پڑی ہو درمیاں

    زندگی ساری کی ساری ہی ریاکاری ہوئی

    مغرب و مشرق کی ساری بحث میں تم ناامیدی کے سوا کیا دے سکے

    ناامیدی کفر ہے

    کفر سے بچتے بھی اور کفر ہی کرتے ہو تم

    تم تو ماضی حال و مستقبل کے بھی قائل نہیں

    دل کہے کچھ بھی مگر تم اس طرف مائل نہیں

    وہ جو مطلق ہے تمہارے واسطے سارے زمانے دے گیا

    تم بتاؤ تم نے اب تک کیا کیا

    ناامیدی کفر ہے کفر ہی کرتے ہو تم

    دل میں گر روشن ہو اس دن کی امید

    جستجو تم کو جب اپنے آپ سے ملوائے گی

    زندگی کرنے کو پیارے شش جہت کھل جائے گی

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 109)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے