ندی بن گئی جھیل
اڑتے اڑتے
جیسے پرندوں کے پر کٹ گئے
دریاؤں میں
صحراؤں میں
یا شہروں کی گود میں گر کر
ہو گئے وہ
بدنام
جھومتے گاتے
پتوں نے
شاخوں کا چھوڑا ساتھ
رنگ روپ سے توڑ کے رشتہ
پھولوں کی پنکھڑیاں بکھریں
مر کر
چاروں اور
دھرتی
چھوڑ چکی ہے محور
اتر
دکھن
پورب
پچھم نیلا ہے آکاش
رک گئیں چلتے چلتے ہوائیں
ساکت سارے لوگ
لمحوں کی پیٹھ پہ چابک مارو
حرکت کی کوئی سبیل
بہتے بہتے
اب تو
دیکھو
ندی بن گئی جھیل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.